ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / اسمرتی ایرانی نے کانگریسیوں کو کہا ’ملک کالٹیرااور بے شرم ‘

اسمرتی ایرانی نے کانگریسیوں کو کہا ’ملک کالٹیرااور بے شرم ‘

Thu, 09 Feb 2017 10:00:11  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،8؍فروری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )وزیراعظم نریندرمودی کی بدھ کوغازی آبادمیں ہونے والی ریلی کے درمیان گزشتہ دنوں مرکزی وزیراسمرتی ایرانی اورکانگریس نائب صدر راہل گاندھی کے درمیان ہوئی ’ٹوئٹر جنگ ‘بھی بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے۔لوگ ٹوئٹر پر کہہ رہے ہیں کہ وزیر اعظم مودی اس ریلی میں مخالفین پر نشانہ لگانے کے لیے ’کون سا نیا لفظ گڑھیں گے۔میرٹھ کی ریلی میں وزیر اعظم مودی نے ’اسکیم‘کا فل فارم ’’ایس پی،کانگریس،اکھلیش،مایاوتی‘بتایا تھا۔جواب میں راہل گاندھی نے اسکیم کا فل فارم’سیوکریز ایبلٹی ما ڈسٹی‘بتایاتھا ۔اس کے بعداسمرتی ایرانی اس جنگ میں کود پڑیں اور سلسلہ وار ٹوئٹ کرکے راہل گاندھی اورکانگریس پر حملے شروع کر دیئے۔انہوں نے کانگریسیوں کو بے شرم تک کہہ ڈالا۔اسمرتی ایرانی نے اسکیم پر راہل کے بتائے فارم پر طنز کستے ہوئے کہا لکھا، چلو، کانگریس کے ایک لیڈر کو اسکیم میں ایک نہیں چارخصوصیات نظرآگئیں ۔مرکزی وزیر ایرانی یہیں نہیں رکیں ، انہوں نے اگلے ٹوئٹ میں لکھا، جب ایک خاندان اور اس کے وفاداروں کو آگسٹا ویسٹ لینڈ میں موٹی رقم رشوت میں دی گئی تو یہ سچی (کانگریسی)خدمت تھی، پھر ایرانی نے کانگریسیوں کو ملک کا لٹیرا اور بے شرم تک کہہ ڈالا ۔راہل گاندھی کی جانب سے بتائے گئے اسکیم کے فل فارم میں ایبلٹی اور ما ڈسٹی لفظ کے استعمال پر بھی اسمرتی ایرانی نے ناراضگی ظاہر کی۔ساتھ ہی اس کی اپنے انداز تعریف کرتے ہوئے لکھاکہ ملک میں ہر علاقے میں ہوئی بدعنوانی میں کانگریسیوں کی ایبلٹی(اہلیت) ظاہر ہوتی ہے ، وہیں ’ما ڈسٹی ‘یہ ہے کہ اسی کانگریس کے لیڈر لاکھوں کروڑوں کے گھوٹالے کو ’زیرو لاس‘بتا رہے ہیں۔وزیر اعظم مودی کی میرٹھ میں کی گئی تقریر کے بعد وزیر اعلی اکھلیش یادو نے بھی اپنے طریقے سے اسکیم کافل فارم بتایا تھا۔اکھلیش کے مطابق ’اسکیم ‘کا فل فارم ’سیو کنٹری فرام امت شاہ، نریندر مودی ‘ہے۔غورطلب ہے کہ اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات کے لیے زور شور سے تشہیر ی مہم جاری ہے ۔چھ مراحل میں ہونے والے انتخابات کے نتائج کا اعلان 11؍مارچ کو کیا جائے گا ۔سماج وادی پارٹی اور کانگریس مل کر الیکشن لڑ رہی ہے،وہیں بی جے پی کا کچھ چھوٹی پارٹیوں کے ساتھ اتحاد ہے، جبکہ بی ایس پی اکیلے اپنی قسمت آزما رہی ہے۔


Share: